بڑے ہی ناز سے لایا گیا ہوں
بڑے ہی ناز سے لایا گیا ہوں
میں کاندھا دے کر اٹھوایا گیا ہوں
فرشتو یوں نہ مجھ سے پیش آؤ
سندیسہ بھیج بلوایا گیا ہوں
خبر جس کی تھی وہ سارے مناظر
قریب مرگ دکھلایا گیا ہوں
گنوائی زندگی کی صبح کیسے
بہ وقت شام بتلایا گیا ہوں
جہاں سے پائی ہے سب نے فضیلت
اسی کوچے سے میں آیا گیا ہوں
ملے بھر بھر کے سب کو جام لیکن
میں اک قطرے کو ترسایا گیا ہوں
بظاہر تو گرائی اک عمارت
درون ذات میں ڈھایا گیا ہوں
عبیدؔ اس بات کی مجھ کو خوشی ہے
میں دنیا سے الگ پایا گیا ہوں
- کتاب : Soch Abshar (Poetry) (Pg. 83)
- Author : Obaidur Rahman
- مطبع : Sehla Obaid (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.