بڑے خلوص سے اپنا بنا لیا تھا مجھے
بڑے خلوص سے اپنا بنا لیا تھا مجھے
تمہارے ہجر نے زندہ بچا لیا تھا مجھے
یقین جان بہت ڈر گیا تھا اس دن جب
گلے سے تو نے اچانک لگا لیا تھا مجھے
بچھڑ گئے ہیں تو سارا قصور ہے تیرا
کہ تو نے سر پہ جو اتنا چڑھا لیا تھا مجھے
میں اتنی دیر کہیں بیٹھ ہی نہیں سکتا
کسی نے ہاتھ پکڑ کر بٹھا لیا تھا مجھے
جو اس طرح سے مجھے خرچ کر رہا ہے تو
یہ چند روز میں کتنا کما لیا تھا مجھے
مجھے خوشی ہے سہولت سے اب مروں گا میں
کہ ایک بار تو اس نے بچا لیا تھا مجھے
وہ سرد شام وہ بارش وہ لاپتا یادیں
کسی نے شال میں ساحرؔ چھپا لیا تھا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.