بڑے نقصان ہوتے ہیں زباں کی بے لگامی سے
بڑے نقصان ہوتے ہیں زباں کی بے لگامی سے
کہ رشتے ٹوٹ جاتے ہیں ذرا سی بد کلامی سے
کسی انسان کی پہچان دنیا کی نگاہوں میں
کہیں ہوتی ہے خوبی سے کہیں ہوتی ہے خامی سے
اگر کہتا ہوں میں آب حیات اس کو غلط کیا ہے
ہمیشہ آدمی رہتا ہے زندہ نیک نامی سے
یہ تیری تیز رفتاری تو مجھ کو مار ڈالے گی
بہت حیران ہوں اے وقت تیری تیز گامی سے
زمانے میں اسی باعث ہے میرے نام کی شہرت
میں دیوانہ ہوں پہچانا گیا ہوں خود کلامی سے
مرے دل میں فروزاں ہیں تمہارے نام کی شمعیں
مری دنیا منور ہے تمہارے نام نامی سے
ترے قدموں کی آہٹ سے تجھے پہچان لیتا ہوں
مرا احساس واقف ہے تری نازک خرامی سے
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں تجھ سے مخاطب ہوں
میں تیری گفتگو کرتا ہوں جب تیرے پیامی سے
کوئی دریا سے یہ کہہ دے قیامت تک نہ ٹوٹے گا
بڑا مضبوط رشتہ ہے ہمارا تشنہ کامی سے
تعلق ہے ثمرؔ کس سے شعور و فکر کا میرے
نفیس قادریؔ سے رونقؔ و احسنؔ سے جامیؔ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.