بڑے شاد تھے زندگانی سے پہلے
بڑے شاد تھے زندگانی سے پہلے
مگر سچ تو یہ ہے جوانی سے پہلے
یہ کیسی گھٹا ہے کہ توبہ کشوں میں
برسنے لگی آگ پانی سے پہلے
مجھے مجرم عشق فرمانے والے
ذرا پوچھ اپنی جوانی سے پہلے
سمجھتا نہ تھا کوئی راز محبت
مرے آنسوؤں کی روانی سے پہلے
نگاہوں نے دیکھا ہے دور مسرت
مگر عشق کی مہربانی سے پہلے
اٹھاتے نہ ہم زندگانی کی نعمت
سمجھتے اگر زندگانی سے پہلے
اگر روکنا تھا محبت سے شاکرؔ
تو تکلیف کرتے جوانی سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.