بڑے طوفاں اٹھانے کے لیے ہیں
یہ آنکھیں مسکرانے کے لیے ہیں
بالآخر کم پڑے گا یہ اندھیرا
چراغ اتنے جلانے کے لیے ہیں
یہ خوشبو لمحے اور یہ خوش ادا لوگ
بچھڑ کر یاد آنے کے لیے ہیں
خدا جانے یہ دل کے وسوسے اب
مجھے کیا دن دکھانے کے لیے ہیں
ہوا کرتے تھے ہم اپنے لیے بھی
مگر اب تو زمانے کے لیے ہیں
جو آنکھیں خواب بننے کے لیے تھیں
وہ اب آنسو بہانے کے لیے ہیں
ہم ایسے لوگ اس کی انجمن میں
چراغ دل جلانے کے لیے ہیں
- کتاب : Tabani (Pg. 33)
- Author : Mubeen Mirza
- مطبع : Academy Bazyaft (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.