بڑھ بڑھ کے بزم ناز سے ساغر اٹھائے جا
بڑھ بڑھ کے بزم ناز سے ساغر اٹھائے جا
جوش جنوں میں اور ذرا لڑکھڑائے جا
بہکے نہ یوں قدم کہ کوئی رند کہہ سکے
اپنی نگاہ ناز سے مجھ کو پلائے جا
بادہ کشی کے بعد ہوئیں نعمتیں تمام
نقش خیال خام کو دل سے مٹائے جا
مایوس ہو گئے ہیں جو اس زندگی سے آج
لطف حیات کا انہیں مژدہ سنائے جا
تنہائیوں کی بزم میں زندہ دلی کے ساتھ
اپنے خیال و خواب کی دنیا بسائے جا
چھلکے نہ دست شوق سے صہبائے زندگی
اس احتیاط سے مے و مینا لنڈھائے جا
عزم و یقیں کے ساتھ سدا بزم ناز میں
حسن ستم شعار سے دامن بچائے جا
مٹ جائیں زندگی کی سبھی تلخیاں اگر
رقص جنوں کے ساتھ کوئی گیت گائے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.