Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھ گئی یہ گردش سر ناتواں چکر میں ہے

سراج میر خان صاحب سحر

بڑھ گئی یہ گردش سر ناتواں چکر میں ہے

سراج میر خان صاحب سحر

MORE BYسراج میر خان صاحب سحر

    بڑھ گئی یہ گردش سر ناتواں چکر میں ہے

    اب زمیں چکر میں ہے یا آسماں چکر میں ہے

    میں وہ بادہ نوش ہوں ساقی کہ مجھ کو دیکھ کر

    غنچے حیرت میں ہیں اور پیر مغاں چکر میں ہے

    آج ہے اس کی زباں پر کل زباں پر آپ کی

    گردش قسمت سے میری داستاں چکر میں ہے

    جو ہیں گویا بزم دشمن میں بھی وہ رکتی نہیں

    بیچ میں بتیس دانتوں کے زباں چکر میں ہے

    اب کہاں وہ سایۂ اشجار جس میں سر چھپائے

    لوٹ کر گلزار کو باد خزاں چکر میں ہے

    تیرہ دل کو سر چڑھا کر یہ ثمر حاصل ہوا

    باڑھ آئی تیغ پر سنگ فساں چکر میں ہے

    جو ہیں دانا پس رہے ہیں گردش ایام سے

    آشیاں کی طرح سر پر آسماں چکر میں ہے

    چھوڑنا گھر بار کا ہے موجب آوارگی

    جسم بے جاں خاک میں روح رواں چکر میں ہے

    گونجتے ہیں نالہ ہائے قیس کوہ و دشت میں

    اب کدھر لے جائے ناقہ سارباں چکر میں ہے

    حکم ہے آنے نا پائے اب صدائے سحر بھی

    کس طرح روکے ہوا کو پاسباں چکر میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے