بڑھا ہے سوز جگر اب مدد کو آئے کوئی
بڑھا ہے سوز جگر اب مدد کو آئے کوئی
غضب کی آگ لگی ہے ذرا بجھائے کوئی
پڑی ہے دل کو مرے خود بھی عادت فریاد
یہ چھیڑتا ہے ہر اک کو کہ پھر ستائے کوئی
سنائے جاتے ہیں ہم قصۂ غم فرقت
خدا کرے کہ نہ محفل میں مسکرائے کوئی
تڑپ وہ ہجر کی تھی اب یہ موت کی ہے تڑپ
جو دیکھنا ہو تو اب آ کے دیکھ جائے کوئی
جنہیں یہ دیکھ کے تاب آتی ہے وہ اور ہیں لوگ
ہم اپنے منہ کو پھراتے ہیں مسکرائے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.