Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھا کر آنکھ کے تنکے کو بھی شہتیر کرتے ہیں

مختار تلہری

بڑھا کر آنکھ کے تنکے کو بھی شہتیر کرتے ہیں

مختار تلہری

MORE BYمختار تلہری

    بڑھا کر آنکھ کے تنکے کو بھی شہتیر کرتے ہیں

    چلو اچھا ہے کچھ تو وہ مری تشہیر کرتے ہیں

    جو الجھے ہیں انہیں وہ اور بھی گمبھیر کرتے ہیں

    مسائل حل نہیں کرتے ہیں بس تقریر کرتے ہیں

    سوا مایوسیوں کے کچھ انہیں حاصل نہیں ہوتا

    مٹانے کی ہمیں جو رات دن تدبیر کرتے ہیں

    ہمارے کون سے یہ کام آئے گی بتاؤ تو

    تمہارے نام آؤ دل کی ہم جاگیر کرتے ہیں

    نظر میں رقص کرتے ہیں بہت سے گمشدہ منظر

    تمہارا نام جب کاغذ پہ ہم تحریر کرتے ہیں

    مری آنکھوں میں ہی ذوق طلب کی کچھ کمی ہوگی

    وگرنہ جلوہ دکھلانے میں کیوں تاخیر کرتے ہیں

    چلو ساحل پہ چل کر دیکھتے ہیں داستان غم

    سنا ہے ڈوبنے والے بھی کچھ تحریر کرتے ہیں

    جنہیں پاس وفا مختار از حد راس آتا ہے

    وہی ایوان الفت خون سے تعمیر کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے