Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھیں ادھر جو وہ نظریں تو پھر رہا نہ گیا

بسمل عظیم آبادی

بڑھیں ادھر جو وہ نظریں تو پھر رہا نہ گیا

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    بڑھیں ادھر جو وہ نظریں تو پھر رہا نہ گیا

    گناہ گار بنے پارسا بنا نہ گیا

    بہار بن کے پھرے وہ چمن چمن بھی تو کیا

    ہمارے دل کی کلی تو کوئی کھلا نہ گیا

    اسی کا نام ہے وعدہ تو سو سلام مرا

    کہ آج تک کوئی وعدہ وفا کیا نہ گیا

    یہ اور بات کہ ہم کچھ بھی یاد رکھ نہ سکے

    زمانہ کب ہمیں اپنا سبق پڑھا نہ گیا

    اب اور اس سے سوا انقلاب کیا ہوتا

    وہ دیکھا آنکھوں نے کانوں سے جو سنا نہ گیا

    چمن چمن نہ ہوا اور کلی کلی نہ ہوئی

    وہ آ کے باغ میں جب تک کہ مسکرا نہ گیا

    بنام توبہ دئے توڑ کتنے خالی جام

    مگر بھرا ہوا ساغر پٹک دیا نہ گیا

    خبر سنی ہے کہ رندوں سے بھر گئی جنت

    جناب شیخ کے بارے میں کچھ سنا نہ گیا

    کسے خبر تھی کہ اظہار عشق بھی ہے گناہ

    خدا کا شکر کہ بسملؔ سے کچھ کہا نہ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے