بڑھنے دے ابھی کش مکش تار نفس اور
بڑھنے دے ابھی کش مکش تار نفس اور
اے گوش بر آواز ذرا دیر ترس اور
ہم مائل پرواز رہے جتنی لگن سے
اٹھتی ہی گئی اتنی ہی دیوار قفس اور
یہ آتش شوق اور یہ دو چار پھواریں
اے ابر سیہ مست ذرا کھل کے برس اور
اک قافلۂ زیست بچھڑ جائے تو کیا غم
آتی ہے بہت دور سے آواز جرس اور
فردا میں بہاروں کے نشاں ڈھونڈنے والو
کیا ہوگا زمانے کا چلن اب کے برس اور
ہم نے جو تمنائیؔ بیابان طلب میں
اک عمر گزاری ہے تو دو چار برس اور
- کتاب : Sarhane Ka Charagh (Pg. 113)
- Author : Azeez Tammannai
- مطبع : Azeez Tammannai (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.