بڑھتی جاتی ہے پیاس آنکھوں کی
بات سمجھو اداس آنکھوں کی
اک اشارا ہے مست نظروں کا
اک نشانی ہے خاص آنکھوں کی
تیرے چھالے مجھے بتاتے ہیں
تو نے چکھ لی مٹھاس آنکھوں کی
سب کو ہر وقت گھورتی ہیں یہ
کوئی تو لے کلاس آنکھوں کی
اشک ریزی میں کرتا رہتا ہوں
تاکہ نکلے بھڑاس آنکھوں کی
تم ذرا اس طرف نگاہ کرو
لو سنبھالے گا داس آنکھوں کی
ماں کی بینائی بجھ گئی لیکن
ٹوٹتی کب ہے آس آنکھوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.