بڑی بڑی عمارتوں کو حیرتوں سے دیکھنا
بڑی بڑی عمارتوں کو حیرتوں سے دیکھنا
پھر اس کے بعد اپنے گھر کو آنسوؤں سے دیکھنا
خرید لاؤ سب سے مہنگی چوڑیاں جہان کی
پھر ایک خواب رنگ برنگی چوڑیوں سے دیکھنا
کسی کی آرتی سہاگ کے لئے اتارنا
پھر اپنی ہی چتا کو سرمئی دھوؤں سے دیکھنا
بڑا عجب گناہ ہے بڑی عجیب بات ہے
یہ ایک دوسرے کو بھیگی چاہتوں سے دیکھنا
ہم ایک پوری داستاں ہیں یاد کر کے دیکھیے
کبھی ہمیں وفا کے ٹوٹے سلسلوں سے دیکھنا
کہاں کہاں جلے چراغ لے کر ہم کھڑے رہے
ہماری زندہ داستاں کو کھنڈروں سے دیکھنا
بہت قریب ہم کو اپنی آہٹوں سے پاؤ گے
نظر سے دور جا کے ہم کو راستوں سے دیکھنا
زمیں سے آسماں تلک نہ کوئی بات پاؤ گے
کبھی کبھی غزل کو اس کے قافیوں سے دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.