Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑی حسین و طرب زا کتاب پڑھتا ہوں

بدر جمالی

بڑی حسین و طرب زا کتاب پڑھتا ہوں

بدر جمالی

MORE BYبدر جمالی

    بڑی حسین و طرب زا کتاب پڑھتا ہوں

    میں ان کا قصۂ اوج شباب پڑھتا ہوں

    کبھی کبھی تو میں اک سطر بھی نہیں پڑھتا

    کبھی کتاب کے بعد از کتاب پڑھتا ہوں

    خط ان کا ہاتھ میں ہے دل پہ بے خودی طاری

    میں خط کہاں خط جام شراب پڑھتا ہوں

    نظر سے ان کی ملا کر نظر سر محفل

    میں ہر سوال کا اپنے جواب پڑھتا ہوں

    ردائے لالہ و گل بھی کتاب کا ہے ورق

    میں اس میں قصۂ حسن و شباب پڑھتا ہوں

    کبھی تو یوں بھی مری زندگی لگی ہے مجھے

    کہ جیسے میں کسی مجنوں کا خواب پڑھتا ہوں

    اسی میں مجھ کو ملا میرے درد کا درماں

    اسی لیے تو میں ام الکتاب پڑھتا ہوں

    جو خط بھی لکھوں تو فوراً جواب آتا ہے

    میں روز ان کا جواب الجواب پڑھتا ہوں

    کسے ہے شوق جمالیؔ غزل سنانے کا

    بہ حکم صدر فضیلت مآب پڑھتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے