Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑی حویلی کے تقسیم جب اجالے ہوئے

طارق قمر

بڑی حویلی کے تقسیم جب اجالے ہوئے

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    بڑی حویلی کے تقسیم جب اجالے ہوئے

    جو بے چراغ تھے وہ بھی چراغ والے ہوئے

    نہ آئنوں کو خبر تھی نہ دست وحشت کو

    کہاں گریں گے یہ پتھر جو ہیں اچھالے ہوئے

    جو تخت و تاج پہ تنقید کرتے پھرتے ہیں

    یہ سارے لوگ ہیں دربار سے نکالے ہوئے

    پھر آج بھوک ہمارا شکار کر لے گی

    کہ رات ہو گئی دریا میں جال ڈالے ہوئے

    انہیں خبر ہی نہیں سر نہیں ہیں شانوں پر

    جو اپنے ہاتھوں میں دستار ہیں سنبھالے ہوئے

    وہ لوگ بھی تو کناروں پہ آ کے ڈوب گئے

    جو کہہ رہے تھے سمندر ہیں سب کھنگالے ہوئے

    کسی کے آنے پہ اب تالیوں کا شور کہاں

    وہ ہار سوکھ چکے ہیں گلے میں ڈالے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے