بڑی ہوشیاری دکھانے لگے ہو
بڑی ہوشیاری دکھانے لگے ہو
حقیقت سے نظریں چرانے لگے ہو
ابھی تو شروعات ہے دوستی کی
ابھی سے بہانہ بنانے لگے ہو
نشانا لگانا سکھایا ہے میں نے
مگر تیر مجھ پر چلانے لگے ہو
جو میرا دکھایا ہوا راستہ ہے
پلٹ کر مجھے ہی دکھانے لگے ہو
ہیں جس میں ادھوری محبت کی باتیں
وہی گیت کیوں گنگنانے لگے ہو
بتاتا ہے بدلا مزاج آپ کا یہ
کسی اور کی سمت جانے لگے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.