بڑی مدت سے قسمت آزمانے کی تمنا ہے
بڑی مدت سے قسمت آزمانے کی تمنا ہے
تجھے پانے تجھے اپنا بنانے کی تمنا ہے
کبھی تو بندگی کی لذتوں سے آشنا ہوگا
کسی کے نقش پا پر سر جھکانے کی تمنا ہے
رلایا ہے مجھے جس غم نے برسوں خون کے آنسو
مجھے اس غم پہ اک دن مسکرانے کی تمنا ہے
اب ان کے در پہ آ بیٹھی وہ جانیں یا مری قسمت
کہیں آنے کی خواہش ہے نہ جانے کی تمنا ہے
الٰہی خیر مدت ہو گئی بھولے ہوئے جس کو
وہ نغمہ ساز دل پر گنگنانے کی تمنا ہے
وفاؔ تم بھی عجب ہو خوب ہے بازی محبت کی
کہ اس کو جیت کر بھی ہار جانے کی تمنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.