Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑی طلب تھی بڑا انتظار دیکھو تو

کلیم عاجز

بڑی طلب تھی بڑا انتظار دیکھو تو

کلیم عاجز

بڑی طلب تھی بڑا انتظار دیکھو تو

بہار لائی ہے کیسی بہار دیکھو تو

یہ کیا ہوا کہ سلامت نہیں کوئی دامن

چمن میں پھول کھلے ہیں کہ خار دیکھو تو

لہو دلوں کا چراغوں میں کل بھی جلتا تھا

اور آج بھی ہے وہی کاروبار دیکھو تو

یہاں ہر اک رسن و دار ہی دکھاتا ہے

عجیب شہر عجیب شہریار دیکھو تو

نہ کوئی شانہ بچا ہے نہ کوئی آئینہ

دراز دستیٔ گیسوئے یار دیکھو تو

کسی سے پیار نہیں پھر بھی پیار ہے سب سے

وہ مست حسن ہے کیا ہوشیار دیکھو تو

وہ چپ بھی بیٹھے ہے تو ایسا بن کے بیٹھے ہے

ہر اک ادا یہ کہے ہے پکار دیکھو تو

ابھی تو خون کا سیندور ہی لگایا ہے

ابھی کرے ہے وہ کیا کیا سنگار دیکھو تو

ادا ہمیں نے سکھائی نظر ہمیں نے دی

ہمیں سے آنکھ چراؤ ہو یار دیکھو تو

اسیر کر کے ہمیں کیا پھرے ہے اتراتا

گلے میں ڈالے وہ پھولوں کا ہار دیکھو تو

مأخذ :
  • کتاب : vo jo shairi ka sabab hua (Pg. 375)
  • Author : Kaliim aajiz

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے