بڑی امید سے ہم بھی اسی قطار میں ہیں
بڑی امید سے ہم بھی اسی قطار میں ہیں
ترے تو چاند ستارے بھی پاسدار میں ہیں
سکھا رہے ہیں سلیقہ ہمیں صداقت کا
جو مدتوں سے گناہوں کے روزگار میں ہیں
تمام دوست جو آئے ہیں سب کو جلدی ہے
چتا میں آگ لگانے کے انتظار میں ہیں
تمہیں گلہ ہے کہ سپنے رہے ادھورے سب
ہمارے خواب تو کب سے ہی ریگزار میں ہیں
وہ ہے سکون سے جس کو نہیں کوئی مطلب
مصیبتیں تو زمانہ میں صرف پیار میں ہیں
مٹا کے مجھ کو تسلی نہیں حبیبوں کو
نہ جانے کیسی تباہی کے انتظار میں ہیں
ڈرا رہے تھے قیامت سے جو ہمیں اب تک
سنا ہے اب وہ عداوت کے کاروبار میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.