بدلی ایسی زلف کی لٹ میں شامل کر کے الجھن کوئی
بدلی ایسی زلف کی لٹ میں شامل کر کے الجھن کوئی
میری خاطر بال سکھانے ناپ رہا ہے آنگن کوئی
تیرہ چودہ کی عمروں میں لازم ہے محتاط رہیں ہم
کیا ایسی پھلتی عمروں کو کہہ سکتا ہے بچپن کوئی
مستقبل میں رفتہ رفتہ گھل مل کر افسانے ہوں گے
اب تک چلتے پھرتے جملے وہ بھی رسماً ضمناً کوئی
اس کی زلف کا لہرا لینا دور سے کچھ ایسا لگتا ہے
چندن سے گورے شانے پر جیسے کالی ناگن کوئی
فیضان ساقی سے اندر آتے ہی تعریفیں رخصت
میخانے سے باہر آ کر کوئی شیخ برہمن کوئی
خلوت میں بھی پرتو اس کا اس کا ہالہ بن جاتا ہے
بے پردہ مل آنے والو بیچ میں ہوگی چلمن کوئی
شعروں میں اظہار حقیقت سے اغماض کہاں ممکن ہے
شادؔ مرے طنزوں سے بڑھ کر کب ہے میرا دشمن کوئی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 261)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.