بدلی بدلی یہ زمانے کی فضا لگتی ہے
بدلی بدلی یہ زمانے کی فضا لگتی ہے
زندگی اب تو ہمیں جیسے سزا لگتی ہے
وہ بھلا عشق کا اظہار کرے گا کیسے
جس کو خود اپنی اداؤں سے حیا لگتی ہے
جس کی نظروں نے لگائی ہے یہ آتش دل میں
یاد بھی اس کی ہمیں باد صبا لگتی ہے
راس آتی ہے فقط آبلہ پائی اس کو
جس کو صحرائے محبت کی ہوا لگتی ہے
سامنا ہوتا ہے جس لمحہ مسائل سے کبھی
زندگی ہم کو بزرگوں کی دعا لگتی ہے
جیسے بارود پہ بیٹھا ہے زمانہ سارا
موت میں ڈوبی ہوئی ساری فضا لگتی ہے
اٹھ گئی جب سے یہ دیوار کششؔ آنگن میں
گھر کی تصویر ہمیں گھر سے جدا لگتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.