بدلی ہوئی دنیا کی نظر دیکھ رہی ہوں
بدلی ہوئی دنیا کی نظر دیکھ رہی ہوں
دیکھا نہیں جاتا ہے مگر دیکھ رہی ہوں
اشکوں میں تلاطم کا اثر دیکھ رہی ہوں
ڈوبی ہوئی آنکھیں ہیں مگر دیکھ رہی ہوں
مایوس نہیں ہوں میں اندھیروں سے ذرا بھی
ہر شام کے پہلو میں سحر دیکھ رہی ہوں
منزل کی کشش میرے قدم کھینچ رہی ہے
سمٹی ہوئی ہر راہ گزر دیکھ رہی ہوں
جی کھول کے شبنم نے لٹایا ہے خزانہ
بکھرے ہوئے گلشن میں گہر دیکھ رہی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.