Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدلی ہوئی نظروں سے اب بھی انداز پرانے مانگے ہے

قادر صدیقی

بدلی ہوئی نظروں سے اب بھی انداز پرانے مانگے ہے

قادر صدیقی

MORE BYقادر صدیقی

    بدلی ہوئی نظروں سے اب بھی انداز پرانے مانگے ہے

    دل میرا کتنا مورکھ ہے وہ بیتے زمانے مانگے ہے

    مدت ہوئی دل تاراج ہوئے مدت ہوئی رشتوں کو ٹوٹے

    دنیا ہے کہ ظالم آج بھی وہ رنگین فسانے مانگے ہے

    دل ہے کہ وہ ہے مرجھایا سا ہر آس کا چہرہ ہے اترا

    ہر دوست مرا پھر بھی مجھ سے خوشیوں کے خزانے مانگے ہے

    حالات نے آنسو بخشے ہیں تقدیر میں رونا لکھا ہے

    اور وقت نہ جانے کیوں مجھ سے ہونٹوں پہ ترانے مانگے ہے

    عقل اور خرد دونوں مجھ کو دیتی ہیں دعائیں جینے کی

    احساس مرا مجھ سے لیکن مرنے کے بہانے مانگے ہے

    بستی کیسی محفل کیسی کیسے کوچے کیسے بازار

    دنیا سے جہاں چھپ کر رو لے دل ایسے ٹھکانے مانگے ہے

    ہر چاہ کا بدلہ چاہت ہو ہر پیار کا پیارا ہو انجام

    کچھ سوچ ذرا تو دنیا سے کیا چیز دوانے مانگے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے