Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدنامیٔ الفت کو یہ عار نہ سمجھے گا

حسام الدین حیدر نامی

بدنامیٔ الفت کو یہ عار نہ سمجھے گا

حسام الدین حیدر نامی

MORE BYحسام الدین حیدر نامی

    بدنامیٔ الفت کو یہ عار نہ سمجھے گا

    اس دل کو نہ سمجھاؤ زنہار نہ سمجھے گا

    بیمار ہوا ہوں میں اک عشوۂ پنہاں سے

    عیسیٰ بھی مرے دل کو آزار نہ سمجھے گا

    حرص اس لب شیریں کی کیا دل سے مرے کم ہو

    پرہیز کبھو اچھا بیمار نہ سمجھے گا

    غفلت کو جوانی کی کچھ پوچھو نہ اے زاہد

    بے ہوشی کی لذت کو ہشیار نہ سمجھے گا

    گو راہ محبت میں جاتی ہیں چلی جانیں

    مرد رہ عشق اس کو دشوار نہ سمجھے گا

    مجھ سے ہے اسے ملنا اک ننگ کا باعث ہے

    اغیار کے ملنے کو وہ عار نہ سمجھے گا

    سمجھانے دو ناصح کو مت منع کرو یارو

    جب تک نہ سنے گا وہ دو چار نہ سمجھے گا

    حال دل خوں گشتہ نامیؔ نے لہو رو رو

    نامہ میں کیا انشا پر یار نہ سمجھے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے