بدرؔ یوں تو سبھی سے ملتا ہے
بدرؔ یوں تو سبھی سے ملتا ہے
بے غرض کب کسی سے ملتا ہے
خود کو گم کر کے ڈھونڈیئے اس کو
یہ گہر بے خودی سے ملتا ہے
وہ کوئی ہو کہیں بھی ہو لیکن
ہو بہو آپ ہی سے ملتا ہے
جان بھی ساتھ چھوڑ دیتی ہے
یہ سبق زندگی سے ملتا ہے
چھاؤں میں زلف کے دھنک کے رنگ
سایہ یوں روشنی سے ملتا ہے
آستاں کھنچ کے خود چلا آئے
یہ شرف بندگی سے ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.