Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے

شہلا خان

بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے

شہلا خان

MORE BYشہلا خان

    بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے

    پرانا دوست ہے سو مسئلہ سمجھتا ہے

    ادھورا چھوڑ کے کچھ دن کو بھول جاتا ہے

    کہاں سے جوڑنا ہے سلسلہ سمجھتا ہے

    تو پھر وہ کیسے فراموش اپنا عکس کرے

    تمہاری آنکھوں کو جو آئنہ سمجھتا ہے

    ہوا کا شور ہو یا بارشوں کی آہٹ ہو

    کواڑ کھٹکے کو آواز پا سمجھتا ہے

    چراغ جس کو میسر نہیں ہوا وہ شخص

    بہت اندھیرا ہو تو راستہ سمجھتا ہے

    کبھی کبھار ملاقات کرنے والے بتا

    تو کس حساب سے خود کو مرا سمجھتا ہے

    اٹھا کے رکھتا ہے خود ہی وہ اپنی چیزوں کو

    پھر اپنے آپ انہیں گمشدہ سمجھتا ہے

    قدم بڑھا نہیں سکتا جو آگے سدرہ سے

    حدود جانتا ہے منتہیٰ سمجھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے