بغیر نقد وفا زندگی کی قیمت کیا
بغیر نقد وفا زندگی کی قیمت کیا
اگر خلوص نہیں ہے تو پھر محبت کیا
زباں پہ پیار کی باتیں ہیں دل میں کچھ بھی نہیں
اگر یہی ہے محبت تو پھر محبت کیا
بس اک نگاہ نوازش ہی تیری کافی ہے
کچھ اور مانگنے کی اب ہمیں ضرورت کیا
خلوص ہوگا تو پھر بات اثر کرے گی ضرور
جو زندگی نہ بدل دے تو پھر نصیحت کیا
یہ سب کرم ہی کرم ہے کرم کے جلوے ہیں
جو تو نہ چاہے تو ہم کیا ہماری شہرت کیا
کچھ آپ اپنی کہیں اور کچھ ہماری سنیں
جناب اتنے تکلف کی اب ضرورت کیا
ملا ہے زر تو غریبوں کے کام بھی آؤ
نہ جس سے خدمت مخلوق ہو وہ دولت کیا
ہم اپنے دور کی ہیں جنس بے بہا لوگو
لگا سکے گا زمانہ ہماری قیمت کیا
کوئی نہیں کسی گرتے کو تھامنے والا
اسی کا نام ہے اس دور میں اخوت کیا
جو ایک لمحے میں دنیا ہی چھوڑ دے شاکرؔ
اس آدمی کی جو سچ پوچھئے تو قیمت کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.