بغیر اس کو بتائے نبھانا پڑتا ہے
بغیر اس کو بتائے نبھانا پڑتا ہے
یہ عشق راز ہے اس کو چھپانا پڑتا ہے
میں اپنے ذہن کی ضد سے بہت پریشاں ہوں
ترے خیال کی چوکھٹ پہ آنا پڑتا ہے
ترے بغیر ہی اچھے تھے کیا مصیبت ہے
یہ کیسا پیار ہے ہر دن جتانا پڑتا ہے
یہ عشق ایک جوا ہے بتاؤ کھیلو گے
سمجھ لو داؤ پہ سب کچھ لگانا پڑتا ہے
ہمارے ہجر کی محنت کشی کو مت دیکھو
شب وصال کا قرضا چکانا پڑتا ہے
ہر آدمی سے طبیعت تو مل نہیں سکتی
مگر یہ ہاتھ تو پھر بھی ملانا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.