بہہ گیا اس کا بھی لہو شاید
بہہ گیا اس کا بھی لہو شاید
تھک گیا ہے مرا عدو شاید
روٹھ کر آج اپنے دلبر سے
لوٹ آیا وہ اپنے کو شاید
چاہتا تھا تجھے تباہ کروں
ہو گیا دل پذیر تو شاید
رب نے شب میں فلک کے کپڑوں پر
تاروں سے کر دیا رفو شاید
میرے دل کو مری ذہانت سے
کرنی ہے کوئی آرزو شاید
مجھ کو غمگین کرتی جاتی ہے
آج خلوت کی جستجو شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.