Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہا کے بستی کو مطلع جو کھل گیا سائیں

عابدہ کرامت

بہا کے بستی کو مطلع جو کھل گیا سائیں

عابدہ کرامت

MORE BYعابدہ کرامت

    بہا کے بستی کو مطلع جو کھل گیا سائیں

    قبول ہو گئی کہتے ہو وہ دعا سائیں

    سو اتنا حبس بڑھایا گیا کہ پھر آخر

    چراغ دے کے خریدی گئی ہوا سائیں

    یہ کن خطوط پہ دیوار ہم نے کھینچی ہے

    کوئی برا نہیں ہم میں نہیں بھلا سائیں

    قطع ہوئی ہیں زبانیں کہ بک گئے ہیں سخن

    زبان رکھتے ہوئے کوئی چپ رہا سائیں

    کریں نہ کس لیے آباد قتل گاہیں ہم

    قتیل ہونا ہی ٹھہری اگر جزا سائیں

    کہاں سے قند کو لا کر زبان پر رکھتے

    ہوئی ہے زہر سے جو آلودہ ہر فضا سائیں

    دعائیں کس لیے مانگی تھیں حبس چھٹنے کی

    اڑا کے لے گئی آندھی مری ردا سائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے