بہا کے خون جگر لالہ زار دیکھیں گے
بہا کے خون جگر لالہ زار دیکھیں گے
خزاں میں شوخیٔ رنگ بہار دیکھیں گے
غم فراق میں کاٹی ہے زندگی ہم نے
کٹھن ہے کتنی شب انتظار دیکھیں گے
بکھر گئی ہیں جو زلفیں انہیں سنوارو تو
ذرا تماشۂ لیل و نہار دیکھیں گے
نقاب اٹھنے پہ انجام دیکھیے کیا ہو
ابھی تو ہے یہ ہوس بار بار دیکھیں گے
نظارا دیکھنے آئے ہیں خود وہ ساحل پر
سفینے ہوتے ہیں کس طرح پار دیکھیں گے
بنے گی اپنی خموشی ہی مدعا دل کا
کسی کو بزم میں کیوں شرم سار دیکھیں گے
ہمارے بعد بصد یاس کارواں والے
کبھی غبار کبھی رہ گزار دیکھیں گے
غم فراق کے شعلوں کو اور تیز کرو
ہم انقلاب غم روزگار دیکھیں گے
جلا کے بزم میں ناطقؔ چراغ دل رکھ دو
جو اہل درد ہیں پروانہ وار دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.