بہانے ڈھونڈ نہ یوں ہم سے دور جانے کے
بہانے ڈھونڈ نہ یوں ہم سے دور جانے کے
گئے جو دور تو پھر پاس ہم نہ آنے کے
نظر ملا کے یکایک نظر جھکا لینا
طریقے خوب نکالے ہیں ہوش اڑانے کے
گلوں پہ رنگ چڑھا ہے مہک رہی ہے فضا
کہ موسم آ گئے کلیوں کے ناز اٹھانے کے
نمک لئے ہوئے پھرتے ہیں لوگ مٹھی میں
جگر کے زخم کسی کو نہ ہم دکھانے کے
پیا ہے ہم نے میاں گھاٹ گھاٹ کا پانی
ہر ایک طور سے واقف ہیں ہم زمانے کے
میں کام اس لئے لیتا ہوں درگزر سے جناب
کہ دن رہے نہ مرے آستیں چڑھانے کے
اے شادؔ کھل گئی ہم پر جہاں کی اصلیت
کسی کے جھانسے میں اب ہم کبھی نہ آنے کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.