بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
بہار آئی گل افشانی کے دن ہیں
ہماری تنگ دامانی کے دن ہیں
عنادل کی غزل خوانی کے دن ہیں
گلوں کی چاک دامانی کے دن ہیں
جدھر دیکھو کھلے ہیں لالہ و گل
یہ خون دل کی ارزانی کے دن ہیں
ہوا دامان گل دامان یوسف
نظر کی پاک دامانی کے دن ہیں
سبک رو ہے نسیم روح پرور
مگر پھر بھی گراں جانی کے دن ہیں
دل پر درد امڈا آ رہا ہے
یہ بحر غم میں طغیانی کے دن ہیں
یہی دن ماحصل ہیں زندگی کے
یہی جو دل کی نادانی کے دن ہیں
جمال زندگی کی خیر یا رب
کمال عقل انسانی کے دن ہیں
غزل پاکیزہ ہے فضلیؔ ابھی تک
یہ دن ہر چند عریانی کے دن ہیں
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 256)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956)
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.