بہار آئی ہے پھر جھوم کر سحاب اٹھا
بہار آئی ہے پھر جھوم کر سحاب اٹھا
کہاں ہے مطرب رنگیں نوا رباب اٹھا
جواز مے کا مخالف اگر ہے اے واعظ
کہاں لکھا ہے دکھا لا اٹھا کتاب اٹھا
فضا میں کھول دئے ہیں گھٹاؤں نے گیسو
نہیں ہے جام نہ ہو شیشۂ شراب اٹھا
ہر ایک پھول میں رقصاں ہے کائنات جمال
بہار آئی کہ ہے اک محشر شباب اٹھا
کہاں کے دیر و حرم جستجوئے جلوہ گر
یہی نقاب ہے آنکھوں سے یہ نقاب اٹھا
نسیم صبح سے شاخیں ملیں تو میں سمجھا
کہ حسن عالم طفلی میں نیم خواب اٹھا
لباس ماہ میں احسانؔ دیکھ کون آیا
نگاہ سوئے فلک خانماں خراب اٹھا
- کتاب : Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 74)
- Author : Shabnam Parveen
- مطبع : Asghar Publishers (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.