بہار آئی ہے صدمہ سے ہمارا حال ابتر ہے
بہار آئی ہے صدمہ سے ہمارا حال ابتر ہے
گھٹا گھنگھور چھائی ہے نہ ساقی ہے نہ ساغر ہے
نشاں کیا پوچھتے ہیں آپ ہم خانہ بدوشوں کا
کبھی گلشن میں مسکن ہے کبھی صحرا میں بستر ہے
حقارت کی نگاہوں سے نہ فرش خاک کو دیکھو
امیروں کا فقیروں کا یہی آخر کو بستر ہے
حقیرؔ اک خواب تھا جو آپ نے دیکھا تھا لندن میں
نہ وہ سامان ہے باقی نہ اب پہلو میں دلبر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.