بہار کیف آگیں مخزن آلام ہوتی ہے
بہار کیف آگیں مخزن آلام ہوتی ہے
قفس کی صبح سے بہتر چمن کی شام ہوتی ہے
گماں ہوتا ہے میخانے میں جیسے گر پڑی بجلی
قیامت خیز آواز شکست جام ہوتی ہے
گراں ہوتی ہے اے ساقی ہماری طبع رنگیں پر
وہ محفل جس میں تقلید مذاق عام ہوتی ہے
بنے گا آشیانہ بھی وہیں پر ہم جہاں ہوں گے
کہیں آزادیٔ فطرت اسیر دام ہوتی ہے
یہ مانا ہم سفر شاعرؔ سنبھل کر پاؤں رکھتے ہیں
مگر دنیا کہیں آسودۂ الزام ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.