بہار معنیٔ رنگیں ہے انداز رقم میرا
بہار معنیٔ رنگیں ہے انداز رقم میرا
بنا ہے مطلع حمد خدا باغ ارم میرا
اجل کے ہاتھ سے آخر نکل آیا بھرم میرا
نہاں تھا اندرون پردۂ ہستی عدم میرا
نہیں موسیٰ کہ غش کھا کر گروں گا اس تجلی سے
ازل سے شغل ہے نظارۂ حسن صنم میرا
یہ وہ آتش ہے بل دم میں نکالے برق سوزاں کا
پڑی ہے سرد دوزخ دیکھ کر سوز الم میرا
نہ گرتا چاہ میں ان کی تو کیا کنویں جھنکاتے وہ
تباہی کا مری باعث ہوا ہے خود ستم میرا
نیام تیغ سے تیری جو یہ بجلی نکلتی ہے
تو دو دو ہاتھ اچھلتا ہے ادھر سینہ میں دم میرا
فلک کی دیکھ کر رفتار پیچیدہ کو حیراں ہوں
کہاں جا کر پہنچ کرتا ہے مظہرؔ پیچ و خم میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.