Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہار ہے ترے عارض سے لو لگائے ہوئے

اثر لکھنوی

بہار ہے ترے عارض سے لو لگائے ہوئے

اثر لکھنوی

MORE BYاثر لکھنوی

    بہار ہے ترے عارض سے لو لگائے ہوئے

    چراغ لالہ و گل کے ہیں جھلملائے ہوئے

    ترا خیال بھی تیری ہی طرح آتا ہے

    ہزار چشمک برق و شرر چھپائے ہوئے

    لہو کو پگھلی ہوئی آگ کیا بنائیں گے

    جو نغمے آنچ میں دل کی نہیں تپائے ہوئے

    ذرا چلے چلو دم بھر کو دن بہت بیتے

    بہار صبح چمن کو دلہن بنائے ہوئے

    قدیم سے ہے یہی رسم و راہ ملک وفا

    کہ آزمائے گئے جو تھے آزمائے ہوئے

    ڈھٹائی دیکھی تھی اس سے لڑاتے ہیں آنکھیں

    ستارے آنکھوں کی تیری جھپک چرائے ہوئے

    ہے جائے حسن حیا اور بھی اضافہ کر

    نظر کے سامنے آ جا نظر جھکائے ہوئے

    جو منتظر تھے کسی کے وہ سو گئے آخر

    سسکتی آرزوؤں کو گلے لگائے ہوئے

    اب اس کے بعد گلہ کس سے کیجئے کس کا

    سمجھتے تھے جنہیں اپنا وہی پرائے ہوئے

    ہم اپنے حال پریشاں پہ مسکرائے تھے

    زمانہ ہو گیا یوں بھی تو مسکرائے ہوئے

    ہمیشہ کیف سے خالی رہیں گے وہ نغمے

    جو تیری نکہت خوش میں نہیں بسائے ہوئے

    اثرؔ سناتی ہیں اب دل کی دھڑکنیں شب کو

    فسانے اس نگہ مست کے سنائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے