بہار نام ہے موسم کے رخ بدلنے کا
لو وقت آ گیا باغوں میں آم پھلنے کا
میں ہار مان چکا ہوں خوشامدیں کر کے
مگر وہ نام ہی لیتا نہیں پگھلنے کا
وہ ڈگمگا کے بھی ثابت قدم ہی رہتا ہے
ہمیں بھی اس سے ہنر سیکھنا ہے چلنے کا
عجب نہیں ہے کہ رسوائیاں ہی ہاتھ آئیں
سنبھل بھی جا کہ ابھی وقت ہے سنبھلنے کا
ہتھیلیوں پہ سجائے ہیں جان پروانے
اب انتظار ہے بس ان کو شمع جلنے کا
ہر ایک موڑ پہ پہرے بٹھا دئیے گئے داغؔ
کوئی بھی راستہ باقی نہیں نکلنے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.