Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہے ہیں اشک نہ ابھری ہیں سسکیاں میری

ریحانہ قمر

بہے ہیں اشک نہ ابھری ہیں سسکیاں میری

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    بہے ہیں اشک نہ ابھری ہیں سسکیاں میری

    ہوا سناتی پھری ہے کہانیاں میری

    مری اداسی کا جب بھی انہیں ہوا معلوم

    تمہارا پوچھنے آئیں سہیلیاں میری

    یہ گھر کے لوگ چلے جائیں گے پہاڑوں پر

    ترے خیال میں گزریں گی چھٹیاں میری

    نہ کوئی پینگ پڑی ہے نہ پھول آئے ہیں

    بہت اداس ہیں کچھ دن سے ٹہنیاں میری

    کسی لکیر پہ جھنجھلا کے رونے لگتا ہے

    بہت ستاتی ہیں اس کو ہتھیلیاں میری

    ہوا کا کیا ہے اڑائے گی پہلے خوشبو کو

    اور اس کے بعد بکھیرے گی پتیاں میری

    پھر اس کے بعد اچانک ہی رو پڑا وہ شخص

    قمرؔ وہ بوجھ رہا تھا پہیلیاں میری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے