Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہشت زار حسیں گل کدے میں رہتے تھے

اشرف یوسفی

بہشت زار حسیں گل کدے میں رہتے تھے

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    بہشت زار حسیں گل کدے میں رہتے تھے

    ہم ایک ساتھ کسی منطقے میں رہتے تھے

    نہ جانے کون سے پل کا تھا انتظار ہمیں

    نہ جانے کب سے ہم اک دوسرے میں رہتے تھے

    یہیں کہیں تھے پریشان خواب کی صورت

    کبھی تو نیند کبھی رت جگے میں رہتے تھے

    بہت سی جھیلیں ترے چشم و لب سے ملتی تھیں

    بہت سے پیڑ مرے راستے میں رہتے تھے

    زمانوں بعد کہیں سامنا ہوا اپنا

    سفر میں تھے مگر اک دائرے میں رہتے تھے

    کہیں جگہ ہی نہیں تھی ہمیں سمانے کو

    ہم اپنی ذات کے حیرت کدے میں رہتے تھے

    ہماری روشنی تو ایک تھی وجود الگ

    کہ دو چراغ تھے اک طاقچے میں رہتے تھے

    یقین جان کہ اک دوسرے کا عکس تھے ہم

    اور ایک ساتھ کسی آئینے میں رہتے تھے

    عجیب گوشۂ تنہائی میں پڑا ہوا ہوں

    تمام لوگ کبھی رابطے میں رہتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے