Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بحر میں دائرے تو ہوں گے ہی

نیلم ملک

بحر میں دائرے تو ہوں گے ہی

نیلم ملک

MORE BYنیلم ملک

    بحر میں دائرے تو ہوں گے ہی

    پیار میں وسوسے تو ہوں گے ہی

    خواب تھا اس کی شوخ آنکھوں کا

    خواب کے زاویے تو ہوں گے ہی

    روز تم پھول بن میں جاتے تھے

    لازماً گل کھلے تو ہوں گے ہی

    یہ کوئی عشق تو نہیں ہے حضور

    جاب ہے مسئلے تو ہوں گے ہی

    دل ہے ویراں تو رہ نہیں سکتا

    درد اس میں بسے تو ہوں گے ہی

    یہ محبت ہے دوستی تو نہیں

    معذرت شکریے تو ہوں گے ہی

    جب محبت پہ بات کی تم نے

    لوگ تم پر ہنسے تو ہوں گے ہی

    بھاگتے وقت کے کئی لمحے

    کیمرے سے کھنچے تو ہوں گے ہی

    آپ گاڑی بڑھائیے اپنی

    روڈ پر حادثے تو ہوں گے ہی

    سچ ذرا حوصلے سے سنیے گا

    لفظ کچھ کھردرے تو ہوں گے ہی

    آپ جب دیکھتے ہیں آئینہ

    آئنے دیکھتے تو ہوں گے ہی

    ہو نہ ہو اس غزل میں کیفیت

    منفرد قافیے تو ہوں گے ہی

    تازہ کاری کی مشق جاری ہے

    شعر میں چٹکلے تو ہوں گے ہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے