بحث بے کار کر رہا ہوں میں
جبر ناچار کر رہا ہوں میں
دل دھڑکنے کو اب نہیں راضی
دل کو تیار کر رہا ہوں میں
کیوں سزا دے نہیں رہے آخر
جب کہ اقرار کر رہا ہوں میں
کس طرح ایک سخت پتھر سے
دیکھو تکرار کر رہا ہوں میں
خود کو اچھی طرح سے دیکھ لیا
خود سے انکار کر رہا ہوں میں
جانتا ہوں جواب میں اس کا
پھر بھی اصرار کر رہا ہوں میں
وہ جو چھپ کر نہ کر سکا کوئی
بیچ بازار کر رہا ہوں میں
جو دوا کے لئے چلے آئے
ان کو بیمار کر رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.