بہتے دریا کی طرح اشک فشانی اپنی
بہتے دریا کی طرح اشک فشانی اپنی
جا ملی اس کے سمندر سے روانی اپنی
یہ در و بام ہمارے تھے سو ہم لوگ انہیں
چھوڑتے وقت دیے جائیں نشانی اپنی
اس کے دل باغ سے اترے تو ہمیں پہروں تلک
یاد آتی رہی زنجیر پرانی اپنی
روزن چشم سے آتی ہے صدا سینوں کی
کھو دیں تاثیر جہاں حرف و معانی اپنی
کوئی دوپہر پلٹ آئی تو افسوس ہوا
کیسی گلیوں میں گزار آئے جوانی اپنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.