بہتے دریا تھم جائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
بہتے دریا تھم جائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
وہ بھی اب نہ یاد آئیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
نئے نئے ان سے بچھڑے ہیں تازہ ہیں سارے آنسو
یہ موسم بھی مرجھائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
گرد کی موٹی تہہ جمنے دو کچھ تو دن کی آنکھوں پر
روشن منظر دھندلائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
کب تک تنہائی کو اپنا مونس و ہمدم جانیں گے
اس سے بھی دل اکتائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
دھیرے دھیرے چپ رہنے کی عادت سی ہو جائے گی
دیوار و در کترائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
آخر آخر سب کچھ کھونے کا اندازہ بھی ہوگا
وہ بھی اک دن پچھتائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
آج تو اپنے سائے سے بھی بھاگے بھاگے پھرتے ہیں
کل یہ غم ہی کام آئیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
کام نہ آئیں گی جب آنکھیں تھکے تھکے جب ہوں گے پاؤں
بچے رستہ دکھلائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
یادوں کا سیلاب بھی جم جائے گا سینے میں پروازؔ
آنسو پتھر ہو جائیں گے تھوڑا وقت گزرنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.