Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہتے ہوئے دریا کے کناروں کی طرح تھا

وفا نقوی

بہتے ہوئے دریا کے کناروں کی طرح تھا

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    بہتے ہوئے دریا کے کناروں کی طرح تھا

    تجھ سے مرا رشتہ کبھی خوابوں کی طرح تھا

    بستر پہ اتر آئی تھیں مہتاب کی کرنیں

    لہجہ ترا کل رات اجالوں کی طرح تھا

    میں اس کو پڑھا کرتا تھا ہر رات بہت دیر

    وہ شخص مرے پاس کتابوں کی طرح تھا

    کیا لمس تھا کیا زلف تھی کیا سرخیٔ لب تھی

    ہر رنگ ترا جیسے شرابوں کی طرح تھا

    کچھ دیر کو خوش کر کے چلے سارے جہاں کو

    کیا اپنا تعلق بھی تماشوں کی طرح تھا

    دنیا نے بہت چاہا کہ نام اس کا بتا دوں

    وہ دفن تھا مجھ میں مرے رازوں کی طرح تھا

    کھونے نہیں دیتا تھا مجھے بھیڑ میں احساس

    جکڑے ہوئے مجھ کو تری بانہوں کی طرح تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے