Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہتی ہوئی آنکھوں سے دھواں دیکھ رہا ہوں

رقیب انجم

بہتی ہوئی آنکھوں سے دھواں دیکھ رہا ہوں

رقیب انجم

MORE BYرقیب انجم

    بہتی ہوئی آنکھوں سے دھواں دیکھ رہا ہوں

    شعلوں میں گھرا اپنا مکاں دیکھ رہا ہوں

    بچپن جہاں بیتا جہاں آئی تھی جوانی

    اس شہر میں اب جائے اماں دیکھ رہا ہوں

    جو ہاتھ ہوا کرتے تھے آغوش محبت

    ان ہاتھوں میں اب تیر و کماں دیکھ رہا ہوں

    سب آپ کے چہرے کی طرف دیکھ رہے ہیں

    میں آپ کے قدموں کے نشاں دیکھ رہا ہوں

    تنقید نگاروں میں نہ کرنا مجھے شامل

    میں آپ کا انداز بیاں دیکھ رہا ہوں

    خود اپنی ہی گردن کا ہے نقصان زیادہ

    میں اتنی بلندی پہ کہاں دیکھ رہا ہوں

    ہر لمحہ ہی نغمات طرب رہتے تھے جن پر

    ان ہونٹوں پہ اب آہ و فغاں دیکھ رہا ہوں

    یاروں کی جو محفل تھی کبھی انجمن خاص

    انجمؔ وہیں اندیشۂ جاں دیکھ رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے