بہت آساں ہے بام و در بنانا
بہت آساں ہے بام و در بنانا
بہت دشوار لیکن گھر بنانا
اگر دل کو مسرت کی طلب ہو
تو اس کو رنج کا خوگر بنانا
نہ سہہ پاؤ اگر پتھر کی چوٹیں
تو شیشے کا نہ ہرگز گھر بنانا
اب اس انداز سے ہم کیوں نہ سوچیں
کہ ہے اس نسل کو بہتر بنانا
حدیں آفاق کی ملتی ہوں جس سے
دیار فکر میں وہ گھر بنانا
اگر پتھر ہی پوجے جا رہے ہوں
تو پھر لازم ہے دل پتھر بنانا
نشاں ملنا ہو جب منزل کا مشکل
تو اپنے دل کو پھر رہبر بنانا
کوئی باتوں کا حاصل ہی نہ ہو جب
تو کیا باتوں کو درد سر بنانا
سحرؔ جو ترجمان جذب دل ہو
بنانا تو وہی پیکر بنانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.