بہت بار گراں یہ زندگی معلوم ہوتی ہے
بہت بار گراں یہ زندگی معلوم ہوتی ہے
کہ غم کا پیش خیمہ ہر خوشی معلوم ہوتی ہے
کسی سے سرگزشت غم بیاں کرتا ہوں جب اپنی
کہانی وہ سراسر آپ کی معلوم ہوتی ہے
ہے محرومی سی محرومی تو مجبوری سی مجبوری
کہ ہر ساعت مصیبت میں گھری معلوم ہوتی ہے
چلا ہوں جس پہ اک مدت رہا ہوں آشنا جس سے
وہ منزل، رہ گزر اب اجنبی معلوم ہوتی ہے
کہاں جاؤں میں اے خوشترؔ کہوں روداد بھی کس سے
کہ جس کو دیکھیے جاں پر بنی معلوم ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.