Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت بیکار موسم ہے مگر کچھ کام کرنا ہے

عباس تابش

بہت بیکار موسم ہے مگر کچھ کام کرنا ہے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    بہت بیکار موسم ہے مگر کچھ کام کرنا ہے

    کہ تازہ زخم ملنے تک پرانا زخم بھرنا ہے

    ابھی سادہ ورق پر نام تیرا لکھ کے بیٹھا ہوں

    ابھی اس میں مہک آنی ہے تتلی نے اترنا ہے

    بڑھے جو حبس تو شاخیں ہلا دینا کہ اب ہم کو

    ہوا کے ساتھ جینا ہے ہوا کے ساتھ مرنا ہے

    مبادا اس کو دقت ہو نشانے تک پہنچنے میں

    سو میں نے پھول سے دیوار کے رخنے کو بھرنا ہے

    یہی اک شغل رکھنا ہے اذیت کے دنوں میں بھی

    کسی کو بھول جانا ہے کسی کو یاد کرنا ہے

    کوئی چہرہ نہ بن پایا مقدر کی لکیروں سے

    سو اب اپنی ہتھیلی میں مجھے خود رنگ بھرنا ہے

    کوئی رستہ ملے کیوں کر مرے پائے خجالت کو

    یہاں تو پاؤں دھرنا بھی کوئی الزام دھرنا ہے

    وہ ہر لمحہ دعا دیتے ہیں لمبی عمر کی تابشؔ

    مجھے لگتا ہے پیاروں کو بھی رخصت میں نے کرنا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq Abaad (kulliyat) (Pg. 241)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے